Imam Abo Hanifa ke Itiba Behtar he Ya Muhammed SAAW ki

امام ابوحنیفہ رحمہ الله کی اتباع بہتر ہے یا محمد رسول الله صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ؟؟

Sharing is Caring

امام ابوحنیفہ رحمہ الله کی اتباع بہتر ہے یا محمد رسول الله صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ؟؟

یہ وسوسہ ایک عام آدمی کو بڑا خوشنما معلوم ہوتا ہے ، لیکن دراصل یہ وسوسہ بالکل باطل وفاسد ہے ، کیونکہ امام ابوحنیفہ رحمہ الله اور محمد رسول ﷺ کا تقابل کرنا ہی غلط ہے ، بلکہ نبی کا مقابلہ امتی سے کرنا یہ توہین وتنقیص ہے ، بلکہ اصل سوال یہ ہے کہ کیا محمد رسول الله ﷺ کی اطاعت واتباع امام ابوحنیفہ رحمہ الله ( اور دیگر ائمہ اسلام ) کی راہنمائی میں بہترہے یا اپنے نفس کی خواہشات اور آج کل کے نام نہاد

جاہل شیوخ کی اتباع میں بہترہے ؟؟

لہذا ہم کہتے ہیں کہ محمد رسول الله ﷺ کی اطاعت واتباع امام ابوحنیفہ تابعی رحمہ الله ( اور دیگر ائمہ مجتہدین ) کی اتباع وراہنمائی میں کرنا ضروری ہے ، اور اسی پرتمام اہل سنت عوام وخواص سلف وخلف کا اجماع واتفاق ہے ، لیکن بدقسمتی سے ہندوستان میں انگریزی دور میں ایک جدید فرقہ پیدا کیا گیا جس نے بڑے زور وشور سے یہ نعره لگانا شروع کیا کہ دین میں ان ائمہ مجتہدین خصوصا تابعی امام ابوحنیفہ رحمہ الله کی اتباع وراہنمائی ناجائز وشرک ہے ، لہذا ایک عام آدمی کو ان ائمہ اسلام کی اتباع وراہنمائی سے نکال کر ان جہلاء نے اپنی اور نفس وشیطان کی اتباع میں لگادیا ، اور ہر کس وناکس کو دین میں آزاد کردیا اور نفسانی وشیطانی خواہشات پرعمل میں لگا دیا اور وه حقیقی اہل علم جن کے بارے قرآن نے کہا (فاسئلوا اهل الذکران کنتم لا تعلمون) عوام الناس کو ان کی اتباع سے نکال کر ان جاہل لوگوں کی اتباع میں لگا دیا جن کے بارے حضور صلی الله ﷺ نے فرمایا :)فأفتوا بغیرعلم فضلوا وأضلوا(اور ان جہلاء کی تقلید واتباع کوصراط مستقیم کہ دیا ، اور عام لوگوں کو قرآن وسنت کے نام پراپنی طرف بلاتے ہیں ، لیکن درحقیقت عام لوگوں کوچند جہلاء کی اندھی تقلید واتباع میں ڈال دیا جاتا ہے ، فإلى الله المشتكى وهوالمستعان۔

Rafa Yadyn (Arabic) Na Karne Ke Delail

“عن عقلمة عن عبد الله بن مسعود عن النبي صلی  الله علیه وسلم أنه کان یرفع یدیه في أوّل تکبیرة ثم لایعود”. (شرح معاني الآثار، للطحاوي ۱/ ۱۳۲، جدید ۱/ ۲۹۰، رقم: ۱۳۱۶)

رفع الیدین نہ کرنے کے دلائل

حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی  اللہ عنہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت فرماتے ہیں کہ آپ صرف شروع کی تکبیر میں دونوں ہاتھوں کو اٹھاتے تھے، پھر اس کے بعد اخیر نماز تک نہیں اٹھاتے تھے۔

Proof of Not doing Rafa Yadain as per Very Important Sahabi

“Main ne Nabi Kareem Muhammed(ﷺ) aur Hazrat Abu Bakar (رضي الله عنه) wa Umar (رضي الله عنه) ke peeche Namaz parhi, In Hazraat ne sirf Takbeer-e-Tehreemah ke waqt Rafaul-Yadain kiya.”

Narrated by Hazrat Abdullah ibn Masood (رضی  اللہ عنہ), close Sahabi of Rasoolullah (حضور صلی اللہ علیہ وسلم)

Rafa Yadyn Na Karne ka Saboot

Hazrat Abdullah Ibn Masud – (رضي الله عنه), very important Sahabi said: I performed Salaat (Namaz) with Nabi Kareem Muhammed (ﷺ), with Hazrat Abu Bakr (رضي الله عنه) and Hazrat Umar (رضي الله عنه). They did not raise their hands (Rafa-ul-Yadain) except at the time of the first Takbeer in the opening of the Salaat.

Tags (Categories)

بیانات