Imam Abu Hanifa Zaeef Ravi Te

امام ابوحنيفہ رحمہ الله ضعيف راوى تهے

Sharing is Caring

امام ابوحنيفہ رحمہ الله ضعيف راوى تهے

دنیائے اسلام کی مستند ائمہ رجال کی صرف دس کتابوں کے نام ذکر کروں گا ، جو اس وسوسہ کو باطل کرنے کے لئے کافی ہیں ۔

1. امام ذہبی رحمہ الله حدیث و رجال کے مستند امام ہیں ، اپنی کتاب ( تذکرة الحُفاظ ) میں امام اعظم رحمہ الله کے صرف حالات ومناقب وفضائل لکھے ہیں ، جرح ایک بھی نہیں لکھی ، اور موضوع کتاب کے مطابق مختصر مناقب وفضائل لکھنے کے بعد امام ذہبی رحمہ الله نے کہا کہ میں نے امام اعظم رحمہ الله کے مناقب میں ایک جدا ا ور مستقل کتاب بھی لکھی ہے۔

2. حافظ ابن حجرعسقلانی رحمہ الله نے اپنی کتاب (تهذیبُ التهذیب) میں جرح نقل نہیں کی ، بلکہ حالات ومناقب لکھنے کے بعد اپنے کلام کو اس دعا پرختم کیا ۔

مناقب أبي حنيفة كثيرة جدا فرضي الله عنه وأسكنه الفردوس آمين

“امام ابوحنيفہ رحمہ الله کے مناقب کثیر ہیں ، ان کے بدلے الله تعالی ان سے راضی ہو اور فردوس میں ان کو مقام بخشے ، آمین”۔

3. حافظ ابن حجرعسقلانی رحمہ الله نے اپنی کتاب (تقريب التهذيب ) میں بھی کوئی جرح نقل نہیں کی ۔

4. فن اسماء الرجال کے ایک بڑے امام حافظ صفی الدین خَزرجی رحمہ الله نے ( خلاصة تذهيب تهذيب الكمال ) میں صرف مناقب وفضائل لکھے ہیں ، کوئی جرح ذکرنہیں کی ، اور امام اعظم رحمہ الله کو امام العراق وفقیه الامة کے لقب سے یاد کیا ، واضح ہو کہ کتاب ( خلاصة تذهيب تهذيب الكمال ) کے مطالب چارمستند کتابوں کے مطالب ہیں ، خود خلاصہ اور

5. تذهيب تهذيب الكمال في أسماء الرجال . امام ذهبی رحمه الله

6. ألكمال في أسماء الرجال ، امام عبدالغني المَقدسي رحمه الله۔

7. تهذيب الكمال ، امام ابوالحجاج المِزِّي رحمه الله۔

کتاب ( الكمال ) کے بارے میں حافظ ابن حجرعسقلانی رحمہ الله اپنی کتاب ( تہذیبُ التہذیب ) کے خطبہ میں لکھتے ہیں کہ

كتاب الكمال في أسماء الرجال من أجل المصنفات في معرفة حملة الآثار وضعا وأعظم المؤلفات في بصائر ذوي الألباب وقعا

اور خطبہ کے آخرمیں کتاب (الكمال) کے مؤلف کے بارے میں لکھا،

هو والله لعديم النظير المطلع النحرير۔

8. کتاب تہذيب الاسماء واللغات میں امام نووي رحمہ الله نے سات صفحات امام اعظم رحمہ الله کے حالات ومناقب میں لکھے ہیں ،جرح کا ایک لفظ بھی نقل نہیں کیا ۔

9. امام یافعی شافعی رحمہ الله نے کتاب مراۃ الجنان میں امام اعظم رحمہ الله کے حالات ومناقب میں کوئی جرح نقل نہیں کی ، حالانکہ امام یافعی نے ( تاریخ بغداد ) کے کئی حوالے دیئے ہیں ، جس سے صاف واضح ہے کہ خطیب بغدادی کی منقولہ جرح امام یافعی کی نظرمیں ثابت نہیں ۔

10. فقيہ ابن العماد الحنبلی رحمہ الله اپنی کتاب شذرات الذهب میں صرف حالات ومناقب ہی لکھے ہیں ،جرح کا ایک لفظ بهی نقل نہیں کیا ۔

اسی طرح اصول حدیث کی مستند کتب میں علماء امت نے یہ واضح تصریح کی ہے ، کہ جن ائمہ کی عدالت وثقاہت وجلالت قدر اہل علم اور اہل نقل کے نزدیک ثابت ہے ، ان کے مقابلے میں کوئی جرح مقبول و مسموع نہیں ہے ۔

Rafa Yadyn (Arabic) Na Karne Ke Delail

“عن عقلمة عن عبد الله بن مسعود عن النبي صلی  الله علیه وسلم أنه کان یرفع یدیه في أوّل تکبیرة ثم لایعود”. (شرح معاني الآثار، للطحاوي ۱/ ۱۳۲، جدید ۱/ ۲۹۰، رقم: ۱۳۱۶)

رفع الیدین نہ کرنے کے دلائل

حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی  اللہ عنہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت فرماتے ہیں کہ آپ صرف شروع کی تکبیر میں دونوں ہاتھوں کو اٹھاتے تھے، پھر اس کے بعد اخیر نماز تک نہیں اٹھاتے تھے۔

Proof of Not doing Rafa Yadain as per Very Important Sahabi

“Main ne Nabi Kareem Muhammed(ﷺ) aur Hazrat Abu Bakar (رضي الله عنه) wa Umar (رضي الله عنه) ke peeche Namaz parhi, In Hazraat ne sirf Takbeer-e-Tehreemah ke waqt Rafaul-Yadain kiya.”

Narrated by Hazrat Abdullah ibn Masood (رضی  اللہ عنہ), close Sahabi of Rasoolullah (حضور صلی اللہ علیہ وسلم)

Rafa Yadyn Na Karne ka Saboot

Hazrat Abdullah Ibn Masud – (رضي الله عنه), very important Sahabi said: I performed Salaat (Namaz) with Nabi Kareem Muhammed (ﷺ), with Hazrat Abu Bakr (رضي الله عنه) and Hazrat Umar (رضي الله عنه). They did not raise their hands (Rafa-ul-Yadain) except at the time of the first Takbeer in the opening of the Salaat.

Tags (Categories)

بیانات