Jhoote Ahle Hadees Ghair Muqaladeen – Part 1

جھوٹے اہل حدیث (اہلحدیث) | غیر مقلدین (قسط 1)

Sharing is Caring

جھوٹے اہلحدیث

مفتی آرزومند سعد حفظہ اللہ

غیر مقلدین یا اہل حدیث کے نام پر جو فرقہ آج ہمارے درمیان موجود ہے اس بنیاد میں شاید جھوٹ اور فریب  پر رکھی گئی ہے اس لئے اس جماعت کا ہر

چھوٹا بڑا جھوٹ بولنا اپنا حق سمجھتا ہے اور جھوٹ بولنے میں ذرا برابر بھی شرم محسوس نہیں کرتا۔ذیل میں غیر مقلدین کے ایک مصنف کے چند جھوٹ آپ کے سامنے لانے کی کوشش کی ہے۔

ابوالاقبال سلفی نام یہ مصنف جس نے “مذہب حنفی کا دین اسلام سےاختلاف “نامی کتاب لکھی ہے۔احناف کے ضد میں آکر اس نے اتنے جھوٹ بولے ہیں کہ جی چاہتا ہے عالمی جھوٹ کا ایوارڈ اسی کو دیا جائے۔ذیل میں چند مثالیں پیش خدمت ہیں۔ان پر غور کریں اور اس جھوٹے مکار فرقے سے دور رہیں ۔

جھوٹ ۱:اس کتاب کے صفحہ ۲۴ پر لکھتے ہیں ۔حنفی تعدیل ارکان کے احادیث کو نہیں مانتے۔

الجواب:اس سے بڑا جھوٹ دنیا میں کوئی ہو نہیں سکتا ۔احناف کے نزدیک تعدیل ارکان واجب ہے۔حاشية رد المختار على الدر المختار – (1 / 464)
“والحاصل أن الأصح رواية ودراية وجوب تعديل الأركان”خلاصہ یہ ہے کہ صحیح قول کے مطابق تعدیل ارکان واجب ہے۔بلکہ فقہ  حنفی کے مطابق جس بھی

نماز کی کتاب کو آپ اٹھا کر دیکھو گے اس میں تعدیل ارکان کے واجب ہونے کا ذکر ہوگا ۔ اس لئے ہم یہی کہہ سکتے ہیں لعنت اللہ علی الکاذبین۔جھوٹ نمبر ۲:حنفیہ سجدوں کی حدیثوں کو نہیں مانتے  صفحہ ۲۷

الجواب:یہ جھوٹ بھی دیکھ لیں۔حدیث شریف میں سات اعضاء پر سجدہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔فقہ حنفی کی مشہور کتاب الدرالمختار میں سجدہ کا جو طریقہ لکھا ہوا ہے اس میں واضح طور پر ان سات اعضاء کا حکم دیا گیا ہے۔(الدر المختار جلد ۲ صفحہ ۲۱۱،دارالمعرفہ )

جھوٹ نمبر ۳:صفحہ ۴۹ پر رقم طراز ہیں۔احناف دو نمازوں کے جمع والی حدیثوں کو نہیں مانتے۔

الجواب:یہ بھی مصنف کی حماقت کی کھلی مثال ہے۔مصنف نے اس عنوان کے تحت ان احادیث کو ذکر کیا ہے جن میں رسول اللہ ﷺ نے عذر کے وقت

صورتا جمع فرمایا تھا ۔اس کے حنفیہ قائل ہیں چنانچہ نماز مدلل( مصنف فیض احمد ملتانی صاحب )نے صاف لکھا ہے کہ عذر کے وقت جمع صوری جائز ہے ۔لیکن غیر مقلدین جو جمع بین الصلوتین (ظھرین اور مغربین کی طرز پر)کرتے ہیں ۔یہ نہ تو حدیث سے ثابت ہے اور نہ احناف اس کے قائل ہیں۔
جھوٹ نمبر ۴:غیر مقلد مولوی کہتا ہے کہ نماز میں سبحان اللہ کہنے کی حدیث کو حنفیہ نہیں مانتے۔(۵۱)

الجواب:احناف کی کسی کتاب میں یہ نہیں لکھا کہ اگر امام سے غلطی ہو تو تسبیح نہیں کہنی چاہیے یہ بھی اس غیر مقلد کا جھوٹ ہے۔
(جاری۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔)

Rafa Yadyn (Arabic) Na Karne Ke Delail

“عن عقلمة عن عبد الله بن مسعود عن النبي صلی  الله علیه وسلم أنه کان یرفع یدیه في أوّل تکبیرة ثم لایعود”. (شرح معاني الآثار، للطحاوي ۱/ ۱۳۲، جدید ۱/ ۲۹۰، رقم: ۱۳۱۶)

رفع الیدین نہ کرنے کے دلائل

حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی  اللہ عنہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت فرماتے ہیں کہ آپ صرف شروع کی تکبیر میں دونوں ہاتھوں کو اٹھاتے تھے، پھر اس کے بعد اخیر نماز تک نہیں اٹھاتے تھے۔

Proof of Not doing Rafa Yadain as per Very Important Sahabi

“Main ne Nabi Kareem Muhammed(ﷺ) aur Hazrat Abu Bakar (رضي الله عنه) wa Umar (رضي الله عنه) ke peeche Namaz parhi, In Hazraat ne sirf Takbeer-e-Tehreemah ke waqt Rafaul-Yadain kiya.”

Narrated by Hazrat Abdullah ibn Masood (رضی  اللہ عنہ), close Sahabi of Rasoolullah (حضور صلی اللہ علیہ وسلم)

Rafa Yadyn Na Karne ka Saboot

Hazrat Abdullah Ibn Masud – (رضي الله عنه), very important Sahabi said: I performed Salaat (Namaz) with Nabi Kareem Muhammed (ﷺ), with Hazrat Abu Bakr (رضي الله عنه) and Hazrat Umar (رضي الله عنه). They did not raise their hands (Rafa-ul-Yadain) except at the time of the first Takbeer in the opening of the Salaat.

Tags (Categories)

بیانات