Difa Ahle Sunnat Deoband | دفاع اہل سنت والجماعت دیوبند
  • Home
  • Bayan
  • Quran
  • Media +
    • Latest Bayans
    • Latest Books ekitab
    • Mozuaat
  • Sahaba
    • Khulafa Rashideen
    • Seerat Abu Bakar RA
    • Seerat Umar Farooq RA
    • Seerat Usman RA
    • Seerat Ali Murtaza RA
    • Seerat Mu’awiya RA
  • Hadith & Fiqah
  • Mazameen
  • eKitab
  • Contacts
  • Home
  • Bayan
  • Quran
  • Media +
    • Latest Bayans
    • Latest Books ekitab
    • Mozuaat
  • Sahaba
    • Khulafa Rashideen
    • Seerat Abu Bakar RA
    • Seerat Umar Farooq RA
    • Seerat Usman RA
    • Seerat Ali Murtaza RA
    • Seerat Mu’awiya RA
  • Hadith & Fiqah
  • Mazameen
  • eKitab
  • Contacts
Facebook-f Instagram
  • Home
  • Bayans
  • Quran
  • Media +
    • Latest Bayans
    • Latest Books ekitab
    • Mozuaat
  • Sahaba
  • Hadith & Fiqah
  • Mazameen
  • eKitab
  • Contacts
Click here
| علماء پر الزامات کے جواب
| علماء دیوبند نظم
| ‎علماء حق علماء دیوبند
| فتنہ الحاد
| فتنہ انکار حدیث
| بدترین فرقہ اہل حدیث
| رد شیعہ
| فتنہ غامدی
| انجینیئر علی مرزا فتنہ
| فتنہ قادیانیت
| فتنہ مودودیت
| رد بریلویت رضا خانی
| ذاکر نائیک حقیقت
| مماتی پنجپیری فرقہ
| جدید فتنے
اہل حدیث کے اختلافی مسائل
| نماز محمدی ﷺ
| نماز میں ہاتھ باندھنا
| تراویح 8 یا 20
| مسئلہ سورۃ فاتحہ
| مسئلہ رفع یدین
| نماز میں آمین کہنا کا مسئلہ؟
| تقلید کی حیثیت
| تین طلاق کا مسئلہ
| وتر 1 رکعت یا 3؟
| نماز میں پاؤں کا فاصلہ؟
|حدیث اور سنت میں فرق
| مرد عورت کی نماز میں فرق؟
| نماز حنفی بمقابلہ نماز محمدی
تقلید سے متعلق وساوس
Quran or Hadis par Amal karne ke liye Kisi Imam ki Taqleed ki Zaroorat Nahi Hai

قرآن وحدیث پرعمل کرنے کے لیئے کسی امام کی تقليد كى کوئی ضرورت نہیں ہے

March 11, 2025
Sharing is Caring

قرآن وحدیث پرعمل کرنے کے لیئے کسی امام کی تقليد كى کوئی ضرورت نہیں ہے

وسوسه = قرآن وحدیث پرعمل کرنے کے لیئے کسی امام کی تقليد كى کوئ ضرورت نہیں هے بلکہ ازخود هرشخص مطالعہ وتحقیق کرکے قرآن وحدیث پرعمل کرے

جواب = یہ باطل وسوسہ عوام الناس کومختلف انداز سے سمجهایا جاتا هے ، اور مقصد اس کا یہ هوتا هے کہ عوام کو دین میں آزاد بنا دیا جائے ، اور سلف صالحین وعلماء حق کی اتباع سے نکال کر درپرده چند جاهل لوگوں کی اتباع پران کو مجبور کیا جائے ، یہ وسوسہ درحقیقت بڑا خطرناک وگمراه کن هے ،

کیا صرف مطالعہ کے ذریعہ علوم دینیہ کوحاصل کیا جاسکتا هے ؟؟؟

کیا صرف مطالعہ کے ذریعہ قرآن وحدیث کا علم وسمجهہ حاصل کیا جاسکتا هے ؟؟؟

یہ ایک انتہائ اهم سوال هے کون نہیں جانتا کہ هرعلم وفن میں کمال ومہارت حاصل کرنے کے لیئے اس علم وفن کے ماهر ومستند لوگوں کی طرف رجوع کرنا پڑتا هے اور اس اس علم وفن کے تمام شروط ولوازم اصول وقواعد کی پابندی لازمی هوتی هے هر علم وفن کے اندر کچهہ خاص محاورات واصطلاحات هوتے هیں اور اتارچڑهاو کا ایک خاص انداز هوتا هے جس کا سمجهنا بغیرکسی ماهراستاذ کے ممکن نہیں هے اور تو اور دنیوی فنون کو

دیکهہ لیجیئے کہ بزور مطالعہ کسی بهی فن میں مہارت ناقابل قبول سمجهی جاتی هے جب دنیوی فنون کا یہ حال هے جوانسانوں کی اپنی ایجاد کرده هیں

تو الله ورسول کے کلام کو پڑهنے وسمجهنے کے لیئے صرف ذاتی مطالعہ کیونکر کافی هوگا جب کہ الله ورسول کے بیان کرده احکامات اور کلام وحی سے متعلق هے جس میں انسانی عقل وسمجهہ کو کوئ دخل نہیں هے

اسی لیئے ابتداء سے هی الله تعالی نے انبیاء ورسل کا سلسلہ مبارکہ جاری فرمایا اور یہ سلسلہ مبارکہ جناب محمد رسول الله صلى الله عليه وسلم كى بعثت مباركه پرهمیشہ همیشہ کے لیئے ختم هوچکا هے اگر صرف انسانی مطالعہ هی کافی هوتا تو الله تعالی بجائے نبی ورسول بهیجنے کے صرف کتابیں نازل کرتا اور انسان اس کی مد د سے ازخود الله تعالی کی معرفت اور الله تعالی کے کلام کی مراد ومقصود کی فہم حاصل کرتا لیکن تاریخ اور کتاب وسنت کی صریح نصوص سے یہ بات ثابت هوچکی هے کہ الله تعالی نے کوئ ایسی کتاب نازل نہیں کی جس کے ساتهہ مُعلم یعنی نبی کو نہ بهیجا هو ” تورات ” کے ساتهہ حضرت موسی ” انجیل ” کے ساتهہ حضرت عیسی ” زبور ” کے ساتهہ حضرت داود اور اسی طرح ” صُحُف ” حضرات ابراهیم کے ذریعہ لوگوں کو پہنچے

صلوات الله وسلامه علیهم اجمعین ،

اورقرآن مجید جوسید الکتب هے جناب خاتم الانبیاء محمد رسول الله صلى الله عليه وسلم پرنازل کی گئ ، کیا ان کتب الهیہ کے تصور کوبغیر انبیاء ورسل کے کوئ کامل ومکمل تصور کہا جاسکتا هے ؟ یقینا کوئ بهی سنجیده انسان اس بات کا جواب اثبات میں نہیں دے سکتا ، اگر صرف کتابوں کے ذریعہ صحیح نتیجہ تک پہنچنا ممکن هوتا اور خود هی کتاب پڑهہ کر الله تعالی کی مُراد ومقصود حاصل کرنا ممکن هوتا تو ان انبیاء صلوات الله وسلامه علیهم اجمعین کی بعثت کیوں ضروری تهی ؟ قرآن مجید خاتم الکتب هے جو خاتم الانبیاء محمد رسول الله صلى الله عليه وسلم کے واسطہ سے هم تک پہنچا اگر صرف کتاب کے ذریعہ صحیح نتیجہ تک پہنچنا ممکن هوتا توخاتم الانبیاء محمد رسول الله صلى الله عليه وسلم کے فرائض منصبی میں سے ایک اهم فرض تلاوت آیات اور تعلیم کتاب کیوں لازم کیا گیا ؟ آپ كى بعثت مبارکہ کیوں ضروری تهی اور اس قدر اذیت وتکلیف ومشقت کی تاریخ کیوں مرتب کی گئ ؟ کیا اهل مکہ عربی زبان نہیں سمجهتے تهے ؟ قرآن کسی ذریعہ سے نازل کردیا جاتا اور عوام وخواص اس کو پڑهہ کر ازخود سمجهنے کی کوشش کرتے ، اسی طرح حضرت جبریل علیہ السلام کو درمیان میں کیوں واسطہ بنایا گیا خود براه راست خاتم الانبیاء محمد رسول الله صلى الله عليه وسلم تک قرآن مجید پہنچا دیا جاتا لیکن ایسا نہیں کیا گیا جس میں واضح تعلیم هے کہ بغیراستاذ ومُعلم صرف کتابوں کے ذریعہ قرآن وحدیث کا مقصد ومطلب وحقیقی مراد پالینا ممکن نہیں هے ۰

اسی ” سُنة الله ” کے تناظرمیں یعنی کتاب کے ساتهہ مُعلم کا هونا ضروری هے علماء حق علماء دیوبند کا یہی مسلک هے کہ دین صرف کتابی حروف ونقوش کا نام نہیں هے اور نہ دین کو محض کتابوں سے سمجها جاسکتا هے ، الله تعالی نے همیشہ کتاب کے ساتهہ رسول کو مُعلم بنا کر اس لیئے بهیجا تاکہ وه اپنے قول وفعل وعمل سے کتاب کی تفسیر وتشریح کرے ، چنانچہ ایسی مثالیں توملتی هیں کہ دنیا میں رسول بهیجے گئے مگرکتاب نہیں آئ ، لیکن ایسی مثال ایک بهی نہیں هے کہ صرف کتاب بهیج دی گئ هو اور اس کے ساتهہ رسول مُعلم بن کر نہ آیا هو ، الله تعالی کی یہ سنت بتلاتی هے کہ دین کو سمجهنے سمجهانے اور پهیلانے پہنچانے کا راستہ وطریقہ صرف کتاب نہیں هے بلکہ اس کے ساتهہ وه اشخاص وافراد بهی هیں جو کتاب کا عملی پیکربن کراس کتاب کی تشریح وتفسیر کرتے هیں ، لہذا دین کوسمجهنے کے لیئے ” کتابُ الله اور رجالُ الله ” لازم وملزوم کی حیثیت رکهتے هیں ، ان میں سے ایک کودوسرے سے جدا نہیں کیا جاسکتا ، لہذا ” کتاب الله ” کو جناب خاتم الانبیاء محمد رسول الله صلى الله عليه وسلم کی تفسیر وتشریح کی روشنی میں اور سنت وحدیث رسول الله صلى الله عليه وسلم کو صحابہ کرام وتابعین وتبع تابعین وسلف صالحین کی تفسیر وتشریح وتحقیق کی روشنی میں هی ٹهیک ٹهیک سمجها جاسکتا هے ، اس کے بغیر دین کی اور قرآن وحدیث کی تعبیروتشریح کی هرکوشش گمراهی کی طرف هی جاتی هے

تمام صحابہ کرام اهل لسان تهے عربی ان کی مادری زبان تهی مگر مقاصد قرآن سمجهنے کے لیئے جناب خاتم الانبیاء محمد رسول الله صلى الله عليه وسلم کی تفسیر وتشریح وتعلیم کے محتاج تهے اورآپ کی طرف هی رجوع کرتے تهے اپنی سمجهہ وفہم کوانهوں نے کافی نہیں سمجها ، اورصحابہ کرام اهل لسان هونے کے ساتهہ ساتهہ فصاحت وبلاغت اورتمام دیگرصفات میں اعلی مقام رکهتے تهے لیکن اس کے باوجود قرآن سمجهنے کے لیئے خاتم الانبیاء محمد رسول الله صلى الله عليه وسلم کی طرف هی رجوع کرتے تهے ،

تومعلوم هوا کہ صرف عربی لغت پڑهہ لینا بهی کافی نہیں اور نہ صرف مطالعہ کافی هے اورتاریخ وتجربہ شاهد هے کہ جس شخص نے بهی اساتذه وماهرین کی مجلس میں بیٹهہ کر باقاعده تمام اصول وقواعد کی روشنی میں علم دین حاصل نہیں کیا ، بلکہ قوت مطالعہ کے ذریعے کتاب وسنت سمجهنے کی کوشش کی توایسا شخص گمراهی سے نہیں بچا ، اسی طرح جس شخص نے اپنے ناقص عقل وفہم پراعتمادکیا اور کسی ماهر مستند استاذ ومُعلم سے باقاعده علم حاصل نہیں کیا توایسا شخص خود بهی گمراه هوا اور دیگر لوگوں کو بهی گمراه کیا ۰

اورآج کے اس پرفتن دور میں لوگ اردو کے ایک دو رسالے پڑهہ کر اور قرآن وحدیث کا اردوترجمہ پڑهہ کر بڑے فخرکرتے هیں کہ اب هم کو کسی امام ومعلم کی کوئ ضرورت نہیں هے اب هم بڑے کامل هوچکے هیں ایسے جاهل لوگ اپنے ناقص عقل وفہم کی مدح سرائ کرتے هوئے تهکتے نہیں هیں ،

اور آج کل جاهل عوام یہ وبا فرقہ جدید نام نہاد اهل حدیث کی جانب سے پهیلائ جارهی هے هرجاهل ومجهول کو مُجتهد کا درجہ دیا هوا هے اور فی زمانہ وسائل اعلام ( میڈیا کے ذرائع ) کی کثرت کی بنا پر اس فرقہ جدید نام نہاد اهل حدیث میں شامل هرکس وناکس انتہائ دلیری کے ساتهہ اپنی جہالت وحماقت وضلالت کو هرممکن ذریعہ سے پهیلا رها هے ،

اسی لیئے احادیث صحیحہ میں ایسے شخص کے لیئے جہنم کی سخت وعید وارد هوئ هے کہ جوشخص اپنی خیال ورائ سے یا بغیر علم کے قرآن میں کوئ بات کرتا هے ،

چند احادیث مبارکہ ملاحظہ کریں

1 = عن ابن عباس رضي الله عنهما قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : من قال في القرآن برأيه فليتبوأ مقعده من النار .

2 = عن ابن عباس رضي الله تعالى عنهما عن النبي صلى الله عليه وسلم قال : من قال في القرآن بغير علم فليتبوأ مقعده من النار

3 = عن جندب بن عبد الله البجلي رضي الله عنه قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ” من قال في القرآن برأيه فأصاب فقد أخطأ

4 = عن ابن عباس قال : من تكلم في القرآن برأيه فليتبوأ مقعده من النار .

(( تفسير البغوي الجزء الأول ))

5 = عن ابن عباس قال: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم : (( من قال في القرآن بغير علم فليتبوأ مقعده من النار٠

( رواه الترمذي، كتاب تفسير القرآن باب ما جاء في الذي يفسر القرآن برأيه، )

خلاصہ ان روایات کا یہ هے کہ جس شخص نے قرآن میں اپنی رائے وخیال سے بات کی یا بغیرعلم کے کوئ بات کی تو وه شخص اپنا ٹهکانہ جہنم بنا لے یا قرآن میں اپنی رائے سے کوئ بات کی اوربات صحیح بهی نکلے تب بهی اس نے خطا اور غلطی کی ۰

یقینا اتنی سخت وعید سننے کے بعد ایک مومن آدمی قرآن میں اپنی رائے وخیال سے بات کرنے کی جرأت نہیں کرسکتا ، اوران احادیث کی روشنی میں فرقہ جدید نام نہاد اهل حدیث کی حالت کوملاحظہ کریں کہ هرجاهل مجهول آدمی کو قرآن میں رائے زنی کا حق دیا هوا هے جب کہ اس فرقہ شاذه میں شامل اکثری لوگوں کی حالت یہ هے کہ قرآن کے علوم ومعارف پر دسترس تو کجا قرآن کی صحیح تلاوت بهی نہیں کرسکتے ،

همارے اسی زمانہ کے فتنوں کے سد باب اور روک تهام کے لیئے هی حضور صلی الله علیہ وسلم نے یہ ارشاد فرما دیا تها

عن معاوية رضي الله عنه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: “من يرد الله به خيراً يفقهه في الدين”

(رواه في الصحيحين )

وإنما العلم بالتعلم ، یعنی علم سیکهنے سے هی حاصل هوتا هے

حافظ ابن حجر العسقلانی رحمہ الله فرماتے هیں ( وإنما العلم بالتعلم ،) مرفوع حدیث هے جس کو ابن أبي عاصم اور طبراني نے حضرت معاویہ رضي الله عنه سے ان الفاظ کے ساتهہ روایت کیا ( يا أيها الناس تعلموا إنما العلم بالتعلم والفقه بالتفقه ومن يرد الله به خيرا يفقهه في الدين ) . إسناده حسن .

( فتح الباري ج 1 ص 147 )

حافظ ابن حجر العسقلانی رحمہ الله فرماتے هیں کہ

والمعنى ليس العلم المعتبر إلا الماخوذ من الأنبياء وورثتهم على سبيل التعلم

( فتح الباري ج 1 ص 148 )

یعنی معنی اس حدیث (يا أيها الناس تعلموا إنما العلم بالتعلم الخ ) کا یہ هے کہ معتبر ومستند علم وهی هے جو انبیاء اور ان کے ورثاء یعنی علماء سے بطریق تعلیم وتعلم حاصل کیا جائے ۰

یہاں سے یہ مسئلہ بالکل واضح هوگیا کہ جو لوگ اردو کے چند رسائل پر یہ سمجهتے هیں کہ اب هم مجتهد وامام بن چکے هیں اب همیں کسی امام کی تقلید کی کوئ ضرورت نہیں هے اب هم نے خود هی قرآن وحدیث کو سمجهنا هے، ایسے لوگ درحقیقت بہت بڑی غلط فہمی میں مبتلا هیں اورایسے لوگوں کے ساتهہ شیطان اس طرح کهیلتا هے جس طرح بچے گیند کے ساتهہ کهیلتےهیں ،

لہذا لائق اعتماد اورقابل عمل وهی علم هے جو انبیاء علیهم السلام سے بطور اسناد حاصل کیا گیا هو ، یہی وجہ هے اهل حق کے یہاں مدارس ومکاتب میں آج تک یہی مبارک طریقہ رائج هے اور عہد نبوی سے لے کرآج تک منزل بہ منزل اس کا باضابطہ سلسلہ چلا آرها هے اور اهل حق کے یہاں علم حدیث کی تعلیم کے لیئے ” اجازت ” کی ضرورت لازم هوتی هے ، ایسا نہیں هے کہ هرشخص جاهل ومجهول اپنے آپ کو مُحدث ، مُفسر ، فقیہ وغیره القابات سے یاد کرے اور بغیرپڑهے لکهے اجتهاد وامامت کا دعوی کرے ،

تاریخ میں ایسے افراد کی کئ مثالیں موجود هیں جنهوں نے اپنے عقل و فہم اور قوت مطالعہ پراعتماد کرکے قرآن وحدیث کو سمجهنے کی کوشش کی تو خود بهی گمراه هوئے اور اپنے ساتهہ ایک خلق کثیر کوگمراه کیا ،

اور اس باب میں ان لوگوں کےسینکڑوں واقعات هیں جنهوں نے بغیراستاذ ومُعلم فقط ترجمہ یا ظاهری الفاظ کوپڑهہ کر راهنمائ حاصل کرنے کی کوشش کی تو وه صحیح مفہوم کو نہ پاسکے بلکہ صحیح مفہوم ومراد کواسی وقت پہنچے جب کسی اهل علم کی رجوع کیا ،

حاصل کلام یہ هے کہ گذشتہ تفصیل سے یہ بات خوب واضح هوگئ اور یہ حقیقت بالکل عیاں هوگئ کہ کسی بهی علم وفن کے حصول کے دو طریقے هیں

1 = مطالعہ کے ذریعے بذات خود چند اردو یا عربی کتب ورسائل پڑهہ کر

2 = دوسرا طریقہ یہ هے کہ کسی بهی باکمال وماهراستاذ ومُعلم کی مجلس میں باقاعده حاضر هوکر بالمشافه تمام شروط وآداب کی رعایت کرتے هوئے سبقا سبقا اس علم کو پڑها جائے ،

یقینا ان دونوں طریقوں میں پہلا طریقہ بالکل غلط اور گمراه کن هے

یقینی طور پرتحصیل علم کا مفید اور کامیاب اورقابل اعتماد طریقہ وه دوسرا طریقہ هے اسی طریقہ کی طرف حضورصلى الله عليه وسلم نے هماری راهنمائ فرمائ هے تاریخ اورسلف صالحین کا عمل شاهد هے کہ کسی بهی زمانہ اس کا خلاف نہیں کیا گیا ، لہذا بطون کتب سے کوئ بهی قرآن وحدیث کو نہیں سمجهہ سکتا ، صحيح البخاري میں حضرت رضی الله عنہ کا قول هے ،

باب الاغتباط في العلم والحكمة وقال عمر تفقهوا قبل أن تسودوا) علم حاصل کرو فقہ حاصل کرو سردار وقائد بنائے جانے سے پہلے ، امام أبو عبيد نے اپنی کتاب (غريب الحديث ) میں فرمایا کہ معنی اس قول کا یہ هے کہ بچپن میں علم اورفقہ حاصل کرو قَبل اس کے کہ تم سردار ورئیس بن جاو توپهرتم اپنے سے کم مرتبہ سےعلم حاصل کرنے عارمحسوس کروتواس طرح تم جاهل ره جاو گے ۰

اس کے بعد امام بخاری رحمہ الله نے فرمایا

وقد تعلم أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم بعد كبرسنهم

یعنی صحابہ کرام نے بڑی بڑی عمر میں علم حاصل کیا ۰

الله تعالی عوام وخواص اهل اسلام کو صحیح سمجهہ دے اورکتاب وسنت کو اس کے اهل لوگوں سے پڑهنے سمجهنے اوراس پرعمل کرنے کی توفیق دے ۰

 
   

Rafa Yadyn (Arabic) Na Karne Ke Delail

“عن عقلمة عن عبد الله بن مسعود عن النبي صلی  الله علیه وسلم أنه کان یرفع یدیه في أوّل تکبیرة ثم لایعود”. (شرح معاني الآثار، للطحاوي ۱/ ۱۳۲، جدید ۱/ ۲۹۰، رقم: ۱۳۱۶)

رفع الیدین نہ کرنے کے دلائل

حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی  اللہ عنہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت فرماتے ہیں کہ آپ صرف شروع کی تکبیر میں دونوں ہاتھوں کو اٹھاتے تھے، پھر اس کے بعد اخیر نماز تک نہیں اٹھاتے تھے۔

Fullscreen Mode

Proof of Not doing Rafa Yadain as per Very Important Sahabi

“Main ne Nabi Kareem Muhammed(ﷺ) aur Hazrat Abu Bakar (رضي الله عنه) wa Umar (رضي الله عنه) ke peeche Namaz parhi, In Hazraat ne sirf Takbeer-e-Tehreemah ke waqt Rafaul-Yadain kiya.”

Narrated by Hazrat Abdullah ibn Masood (رضی  اللہ عنہ), close Sahabi of Rasoolullah (حضور صلی اللہ علیہ وسلم)

Rafa Yadyn Na Karne ka Saboot

Hazrat Abdullah Ibn Masud – (رضي الله عنه), very important Sahabi said: I performed Salaat (Namaz) with Nabi Kareem Muhammed (ﷺ), with Hazrat Abu Bakr (رضي الله عنه) and Hazrat Umar (رضي الله عنه). They did not raise their hands (Rafa-ul-Yadain) except at the time of the first Takbeer in the opening of the Salaat.

Tags (Categories)
اختلاف الائمہ
امام ابو حنیفہ و فقہ حنفی سے متعلق وساوس
اہل سنت دیوبند اور یزید
بانی جماعت سید ابو الاعلیٰ مودودی
تبلیغی جماعت سے متعلق وساوس
ترک رفع یدین پر غیر مقلدین کے اعتراضات کے جوابات
ترک رفع یدین کے دلائل
تصوف اور کرامات وغیرہا
تقلید اور اجتہاد
تقلید سے متعلق وساوس
خلافتِ راشدہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین
عقائد "بریلویت" (رضاخانی مذہب)
علماء دیوبند سے متعلق وساوس
غیر مقلدین اور اہلسنت کے اختلافات
فرقہ اہل حدیث | غیر مقلدین
قادیانیت: مرزا غلام احمد قادیانی
قافلہ حق | علماء حق | علماء اہل سنت دیوبند
متفرق
مناقب و فضائل حنفیہ
نماز تراویح

بیانات

حضرت مولانا علامہ ڈاکٹر خالد محمود حفظہ اللہ
شیخ الحدیث علامہ ڈاکٹر منظور احمد مینگل حفظہ اللہ
استاد محترم حضرت علامہ ساجد خان نقشبندی حفظہ اللہ
ڈاکٹر مفتی رشید احمد خورشید حفظہ اللہ | استاذ جامعة الرشید
ڈاکٹر مفتی یاسر ندیم الواجدی حفظہ اللہ
‎‎مناظر اسلام حضرت حافظ محمد نعمان نوشہری حفظہ اللہ
حضرت حافظ شمشاد علی حفظہ اللہ
مولانا عبد الخالق حفظہ اللہ صاحب
مولانا عبد اللطیف صفدر حفظہ اللہ صاحب
خطیب العصر حضرت مولانا سید عبدالمجید ندیم شاہ صاحب
مولانا عبداللہ حیدری صاحب حفظہ اللہ
مولانا عبدالرؤوف فاروقی صاحب حفظہ اللہ
مناظر اسلام حضرت علامہ مولانا ابو ایوب قادری حفظہ اللہ
مناظر اسلام شیر اہلسنت وکیل احناف مولانا امین صفدر اوکاڑوی حفظہ اللہ
ڈاکٹر محمد الیاس حفظہ صاحب حفظہ اللہ
مولانا فضل سبحان صاحب حفظہ اللہ
مناظر اسلام متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ
فضیلت الشیخ مولانا محمد مکی الحجازی دامت برکاتہم العالیہ
مولانا محمد احسن عالم رحمۃ اللہ علیہ
مولانا قاری محمد الیاس صاحب (ہانگ کانگ) حفظہ اللہ
مولانا محمد خان آفریدی صاحب حفظہ اللہ
.حضرت مولانا محمد نعمان مدظلہ فاضل : جامعة العلوم السلامی
مفتی محمد رضوان عزیز صاحب حفظہ اللہ
حضرت مولانا محممد نواز حذیفی حفظہ اللہ
مولانا محمد اختر حنفی حفظہ اللہ
مولانا مصعب عمیر الحسینی حفظہ اللہ
حضرت مولانا نور اللہ آمین حفظہ اللہ
حضرت مولانا علامہ شاہ نواز فاروقی حفظہ اللہ
مولانا مولانا سید فضیل احمد ناصری حفظہ اللہ
معروف عالم دین مولانا طارق جمیل حفظہ اللہ
مولانا محمد طارق ندیم حفظہ اللہ صاحب
مولانا طیب الرحمٰن الحسینی حفظہ اللہ
مفتی عبدالواحد قریشی حفظہ اللہ تعالی
مفتی اعظم منیر احمد اخون حفظہ اللہ صاحب
مفتی محمد طلحہ دیوبندی بنوں صاحب حفظہ اللہ
شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی حفظہ اللہ صاحب
حضرت مولانا مفتی سعید احمد پالنپوری حفظہ اللہ صاحب
حضرت مولانا مفتی عدنان کاکا خیل حفظہ اللہ
مفتی طارق مسعود حفظہ اللہ صاحب کے بیانات
شیخ الحدیث والتفسیر حضرت مولانا مفتی محمد زرولی خان رح
شیخ نعمان اقبال حنفی حفظہ اللہ
حضرت مولانا قاری محمد حنیف ملتانی حفظہ اللہ
شیر اسلام شیر دیوبند مولانا ابو مجاہد بالاکوٹی حفظہ اللہ
میسج ٹی وی آفیشل

کتاب کا نام: نماز اہل السنۃ و الجماعۃ

Name of Book: Nimaz Ahle Sunnat | Read Online | PDF

ہم سے رابطہ کریں | دفاع اَہْلُ السُّنَّۃ وَالْجَمَاعَۃ

مختار کل کون ؟

شیعہ اور اہل بیت

شیعہ شادی نکاح اور متعہ

حضور ﷺ نُور یا بشر؟

شیعہ تحریف قرآن

اذان اور درود و سلام

حدیث عمار کیا ہے

مسئلہ حاضر ناظر

نمازِ جنازہ کے بعد دعا

شیعہ کا کلمہ

عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت اور تحفظ

قُل خوانی، جُمعرات، چالیسواں اورعرس

صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اور شیعہ

شیعہ چہلمِ ماتمِ محرم اور واقعہ کربلا

شب براءت کی حقیقت قرآن وسنت کی روشنی میں

کیا عید میلاد النبی ﷺ منانا جائز ہے ؟

شیعہ اور حدیث قرطاس

غیر اللہ سے مدد مانگنا

شیعہ اور حدیث ثقلین

مسلہ علم غیب

شیعہ اور باغ فدک

یزید اور علماء اہل سنت

فتنہ شکیل بن حنیف

مسئلہ حاضر ناظر

محرم میں کالے لباس کا حکم

قبر پر اذان دینے کا حکم

شان علماء دیوبند

آقا کے وفا دار ہیں علماء دیوبند 

دفاع اہل سنت و الجماعت

صحابہؓ کا مقامِ عظمت وشان

دفاع ختم نبوت و دفاع صحابہ و دفاع اہل بیت

(دفاع صحابہ رضی اللہ عنہم) - (عظمتِ صحابہ رضی اللہ عنہم).

Sign up with your email address to receive updates from DifaAhleSunnat.com

Thank you for subscribing to the newsletter.

Oops. Something went wrong. Please try again later.

قرآن و سنت اور فقہ کی اشاعت و تحفظ کا عالمی ادارہ
  • عالمی اتحاد اھل السنۃ والجماعۃ
  • متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ
  • چک نمبر 87 جنوبی لاہور روڈ، سرگودھا
رابطہ کےلئے
  • مرکز اہل السنۃ والجماعۃ - دیوبندی مکتبہ فکر
  • [email protected]
Todays:
Post Views: 0
  • رابطہ
  • تعارف
  • اسلامی معلومات
  • کتب لائبریری
  • (بینات) میڈیا
  • ہوم
DifaAhleSunnat.com
دفاع اہل سنت
Deoband Defernders © 2025 - All Rights Reserved