Tablighi Jamaat ke 6 Number ka Saboot Quran o Hadis Mein Kahan

چهہ نمبر کا ثبوت قرآن وحدیث میں کہاں هے

Sharing is Caring

وسوسه = تبلیغی جماعت نے جو چهہ نمبر { صفات } بنائے هیں ، ان کا ثبوت قرآن وحدیث میں کہاں هے ؟؟

جواب = الله تعالی نے جناب خاتم الانبیاء صلی الله علیہ وسلم کوتمام صفات حمیدة وخصال عظیمة واوصاف کریمة سے نوازا تها ، اور پهر الله تعالی نے أصحاب النبی صلی الله علیہ وسلم کو بهی صفات عالیة كثيرة کے ساتهہ متصف کیا ، اورتبلیغی جماعت میں جن چهہ صفات حمیدة کی تعلیم وتحصیل کی کوشش ومحنت کی جاتی هے ، یہ صفات حمیدة صحابة الكرام رضي الله عنهم میں بکمال موجود تهیں ،اور ساتهہ هی تبلیغی جماعت کا یہ دعوی نہیں هے کہ صرف ان صفات کی تحصیل ضروری هے باقی کی ضرورت نہیں هے بلکہ ان چهہ صفات کی حیثیت أُمُّ الصفات کی طرح هے ،

لہذا تبلیغی جماعت کا مقصد یہ هے کہ سب سے پہلے ان صفات حميدة وخصال مجيدة کی تحصیل بوجہ ان کی اهمیت کے ضروری هے ، جب یہ صفات کامل هوجائیں تو بقیہ خصال وصفات کی تحصیل میں آسانی هوجاتی هے ، اور تبلیغی جماعت کا یہ دعوی بهی نہیں هے کہ اصول دعوت صرف ان چهہ صفات میں منحصرهیں ،

مختصرطورپر ان صفات کوملاحظہ کریں ، کیونکہ اکثرجاهل لوگ بس سنی سنائ باتوں کو اچهالتے رهتے هیں ، باقی حقائق کا ان کوکچهہ علم نہیں هوتا ،

1 = الكلمة الطيبة : لا إله إلا الله ، محمد رسول الله :

2 = الصلاة ذات الخشوع والخضوع :

3 = العلم مع الذكر :

4 = محبة المسلين وإكرامهم :

5 = تصحيح النية وإخلاصها لله تعالى :

6 = الدعوة إلى الله والنفر في سبيل الله

اب یہ چهہ نمبر وصفات جن کی دعوت وتحصیل کا تبلیغی جماعت میں مذاکره کیا جاتا هے ، یعنی کلمہ طیبہ کا حقیقی معنی ومفہوم واهمیت سمجهنا ، اورپهرنماز کوسنت کے مطابق صحیح کرنا خشوع وخضوع جیسے عظیم صفات پیدا کرنا ، فرض اور ضروری علم سیکهنا ،اورذکرالله کی پابندی اورعادت بنانا ،

تمام مسلمانوں کو اپنے سے بہتروافضل سمجهنا اورهرحال میں ان کا احترام واکرام کرنا ، اوراپنی نیت کو درست کرنا هرنیک عمل خالص الله تعالی رضا کے لیئے کرنا ، اور لوگوں کوالله تعالی کے دین کی طرف بطریق احسن دعوت دینا ،

یہ هےچهہ نمبر وصفات کا خلاصہ وحاصل ، اور بقول حضرت مولانا الیاس رحمہ الله یہ چهہ نمبروصفات هماری دعوت ( وجماعت ) میں الف ، باء ، هیں ۰

پس یہ چهہ نمبروصفات تبلیغی جماعت کے نزدیک وسیلہ وذریعہ هیں مقصد عظيم کے حاصل کرنے کا ، اوروه مقصد عظيم یہ هے کہ هماری زندگی میں کامل دین آجائے اورهمارے دلوں میں کامل ایمان راسخ هوجائے ، لہذا یہ چهہ نمبر وسائل هیں ، اب یہ چهہ نمبروصفات آپ نے مختصرا ملاحظہ کیئے ، میرے خیال میں کوئ بہت بڑا جاهل ومجهول وبے وقوف اوردین سے بالکل بےخبرشخص هی یہ مطالبہ کرے گا کہ ان چهہ صفات کے ثبوت پرقرآن وحدیث سے دلائل دو ، حاصل کلام یہ هے کہ یہ چهہ صفات ایک مشق وتمرین هے اورابتدائ سبق هے اپنی زندگیوں میں دین کوکامل کرنے کے لیئے ، اور یہ اسلوب ایک وسیلہ هے عظیم مقصد شرعي کوحاصل کرنے کے لیئے ۰

Rafa Yadyn (Arabic) Na Karne Ke Delail

“عن عقلمة عن عبد الله بن مسعود عن النبي صلی  الله علیه وسلم أنه کان یرفع یدیه في أوّل تکبیرة ثم لایعود”. (شرح معاني الآثار، للطحاوي ۱/ ۱۳۲، جدید ۱/ ۲۹۰، رقم: ۱۳۱۶)

رفع الیدین نہ کرنے کے دلائل

حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی  اللہ عنہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت فرماتے ہیں کہ آپ صرف شروع کی تکبیر میں دونوں ہاتھوں کو اٹھاتے تھے، پھر اس کے بعد اخیر نماز تک نہیں اٹھاتے تھے۔

Proof of Not doing Rafa Yadain as per Very Important Sahabi

“Main ne Nabi Kareem Muhammed(ﷺ) aur Hazrat Abu Bakar (رضي الله عنه) wa Umar (رضي الله عنه) ke peeche Namaz parhi, In Hazraat ne sirf Takbeer-e-Tehreemah ke waqt Rafaul-Yadain kiya.”

Narrated by Hazrat Abdullah ibn Masood (رضی  اللہ عنہ), close Sahabi of Rasoolullah (حضور صلی اللہ علیہ وسلم)

Rafa Yadyn Na Karne ka Saboot

Hazrat Abdullah Ibn Masud – (رضي الله عنه), very important Sahabi said: I performed Salaat (Namaz) with Nabi Kareem Muhammed (ﷺ), with Hazrat Abu Bakr (رضي الله عنه) and Hazrat Umar (رضي الله عنه). They did not raise their hands (Rafa-ul-Yadain) except at the time of the first Takbeer in the opening of the Salaat.

Tags (Categories)

بیانات