Ulama Deoband Tasawur Shaikh ke Aqida Rakte Hein

علماء دیوبند “تصورِ شیخ” کا عقیده رکهتے هیں

Sharing is Caring

لماء دیوبند “تصورِ شیخ” کا عقیده رکهتے هیں

وسوسه = علماء دیوبند ” تـَصَـوُّر شَـيـْخ ” کا عقیده رکهتے هیں جوکہ ایک گمراه کن اور شرکیہ عقیده هے ۰

جواب = یہ وسوسہ بهی گذشتہ وساوس کی طرح محض کذب وفریب هے ، اورعوام الناس کو ورغلانے کے لیئے هربات کا نام عقیده رکهہ دیتے هیں اور اس کو علماء دیوبند کی طرف منسوب کردیتے هیں ، اب عوام کی اتنی ذهنی وفکری صلاحیت توهوتی نہیں کہ ان جہلاء سے پوچهہ سکیں کہ علماء دیوبند نے کہاں اورکس کتاب میں لکها هے کہ ” تـَصَـوُّر شَـيـْخ ” همارا بنیادی عقیده هے ؟؟ بس ان جہلاء کے پهیلائے هوئے وساوس کو یاد کرکے هانکتے رهتے هیں ، ضد وتعصب وجہالت وعداوت کے مریض اسی طرح کے کام کرتے هیں ،

حتی کہ ” تـَصَـوُّر شَـيـْخ ” کا شغل صوفیہ ومشائخ کے یہاں بهی زوائد

( غیرضروری ) مسائل میں هے ، لیکن ان جہلاء نے اس کوعلماء دیوبند کا عقیده قراردیا ، اب اس طرزعمل کوکیا کہیں جهوٹ وجہالت یاعداوت وتعصب ؟؟

خوب یاد رکهیں کہ ” تـَصَـوُّر شَـيـْخ ” مشائخ تصوف کے یہاں محض ایک غیرضروری شغل کا نام هے ، لہذا اس کوعلماء دیوبند کا عقیده کہنا خالص جهوٹ ودهوکہ وفریب کے سوا کچهہ نہیں هے ،

حتی کہ اس کوبهی اکابرعلماء دیوبند نے عوام کے لیئے سخت مضرقراردیا هے ، اور شیخ العرب والعجم حضرت حسین احمد مدنی رحمہ الله فرماتے هیں کہ

اس شغل ” تـَصَـوُّر شَـيـْخ ” میں متاخرین صوفیہ نے بہت غلو( حدسے تجاوز)

کیا اورشرک تک نوبت پہنچی ، لہذا متاخرین علماء نے اس کومنع فرمایا ، اب متاخرین علماء کے قول پرعمل کرنا چائیے ، اس شغل ” تـَصَـوُّر شَـيـْخ ” کی کوئ ضرورت نہیں ۰ ( منتخب مکتوبات شیخ الاسلام ص 323 )

اوریہی بات دیگراکابرنے بهی کہی هے ، لیکن فرقہ جدید نام نہاد اهل حدیث میں شامل چند جہلاء کی اداکاری کوداد دیجیئے کہ جس شغل ” تـَصَـوُّر شَـيـْخ ” کو اکابرعلماء دیوبند مضر وممنوع وغیرضروری قرار دے رهے ، یہ لوگ اس کو اکابرعلماء دیوبند کا عقیده ونظریہ کہ کران پرشرک وضلالت کے فتوے جهاڑ رهے هیں ، اب اس طرزعمل کوکیا کہیں جهوٹ وجہالت یاعداوت وتعصب ؟؟

الله تعالی عوام الناس کوان وساوس سے محفوظ رکهے ۰

Rafa Yadyn (Arabic) Na Karne Ke Delail

“عن عقلمة عن عبد الله بن مسعود عن النبي صلی  الله علیه وسلم أنه کان یرفع یدیه في أوّل تکبیرة ثم لایعود”. (شرح معاني الآثار، للطحاوي ۱/ ۱۳۲، جدید ۱/ ۲۹۰، رقم: ۱۳۱۶)

رفع الیدین نہ کرنے کے دلائل

حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی  اللہ عنہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت فرماتے ہیں کہ آپ صرف شروع کی تکبیر میں دونوں ہاتھوں کو اٹھاتے تھے، پھر اس کے بعد اخیر نماز تک نہیں اٹھاتے تھے۔

Proof of Not doing Rafa Yadain as per Very Important Sahabi

“Main ne Nabi Kareem Muhammed(ﷺ) aur Hazrat Abu Bakar (رضي الله عنه) wa Umar (رضي الله عنه) ke peeche Namaz parhi, In Hazraat ne sirf Takbeer-e-Tehreemah ke waqt Rafaul-Yadain kiya.”

Narrated by Hazrat Abdullah ibn Masood (رضی  اللہ عنہ), close Sahabi of Rasoolullah (حضور صلی اللہ علیہ وسلم)

Rafa Yadyn Na Karne ka Saboot

Hazrat Abdullah Ibn Masud – (رضي الله عنه), very important Sahabi said: I performed Salaat (Namaz) with Nabi Kareem Muhammed (ﷺ), with Hazrat Abu Bakr (رضي الله عنه) and Hazrat Umar (رضي الله عنه). They did not raise their hands (Rafa-ul-Yadain) except at the time of the first Takbeer in the opening of the Salaat.

Tags (Categories)

بیانات